پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے 100 انڈیکس نے ایک نئی بلند ترین سطح کو چھو لیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مثبت معاشی اعشاریوں، نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں نمایاں کمی، انفلوز میں بہتری اور اصلاحات پروگرام پر عمل درآمد جاری رہنے سے معیشت درست پر گامزن ہون?? جیسے عوامل کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو اتارچڑھاؤ کے باوجود تیزی رہی جس سے انڈیکس 1 لاکھ 9 ہزار 500 پو??ئن??س کی نئی بلند ترین سطح پہنچ گیا۔
مارکیٹ میں تیزی کے سبب 60 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 1 کھرب 72 ارب 61 کروڑ 69 لاکھ 85 ہزار 905 روپے کا اضافہ ہوا۔
کاروبار کے آغاز پر بینکنگ سیکٹر میں یک دم فروخت کی شدت بڑھنے سے ایک موقع پر 1428پو??ئن??س کی بڑی نوعیت کی مندی یا انٹرڈے کریکشن بھی ہوئی جسکے بعد وقفے وقفے سے اتارچڑھاؤ کا سلسلہ جاری رہا۔
چین سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی پاکستان کو ایک سال کے لیے قرضوں کی مؤخر ادائیگیوں کی سہولت دینے پر آمادگی جیسے عوامل سے کیپیٹل مارکیٹ میں دوپہر کے بعد دوبارہ تیزی ہوئی۔
دوسرے سیشن میں ایک موقع پر 1305پو??ئن??س کی تیزی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں دوبارہ پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 916.44 پو??ئن??س کے اضافے سے 109970.38پو??ئن??س کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 6 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 1 ارب 59 کروڑ 78لاکھ 68ہز??ر 204 حصص کے سودے ہوئے اور کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 467 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا۔
278 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ، 158 کے داموں میں کمی اور 31 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان کے بھاؤ 671.59 روپے بڑھ کر 7387.52روپے اور سازگار انجینئرنگ ورکس کے بھاؤ 95.01روپے بڑھکر 1156.40روپے ہوگئے۔
لکی کور انڈسٹریز کے بھاؤ 47.84 روپے گھٹ کر 1094.88 روپے اور تھل لمیٹڈ کے بھاؤ 21.39روپے گھٹ کر 442.39 روپے ہوگئے۔